نئی دہلی،29جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)دہلی اسمبلی میں ایوان کے بیچ میں پرچے اڑانے والے دو لوگوں کو آپ کے ممبران اسمبلی کی طرف سے مبینہ طور پر پیٹے جانے کے ایک دن بعد عام آدمی پارٹی کے سابق وزیر کپل مشرا نے آج اسپیکر رام نواس گوئل سے اپیل کی کہ وہ اسمبلی کی سی سی ٹی وی فوٹیج ضبط کر لیں کیونکہ انہیں ثبوت مٹائے جانے کا ڈر ہے۔اسپیکر کو لکھے خط میں مشرا نے اسپیکر سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ دونوں افراد کو ایک ماہ کے لئے جیل بھیجنے کے اپنے فیصلے پر ازسرنو غور کریں۔خط میں کہا گیا کہ دو تحریک کار ناظرین گیلری سے بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور پرچے پھینکتے ہیں۔ان میں لکھا ہوتا ہے کہ یہ ان کی غیر متشدد کوشش ہے اور وہ کسی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے اور وزیر اعلی اروند کجریوال اور ان کے وزیر سے مبینہ کرپشن کے لئے ناراض ہیں۔ مشرا نے کہا کہ ان دونوں لوگوں کی شناخت جگدیپ رانا اور راجن کمار کے طور پر ہوئی ہے،انہیں مارشل کے ذریعہ فوری طورپر باہر نکال دیا گیا تھا۔رانا نے سال 2013میں آدرش نگر سے اسمبلی انتخاب لڑا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد کچھ رکن اسمبلی ایوان سے باہر آئے اور کچھ باہری لوگوں کو اسمبلی کے احاطے میں بلا لیا گیا۔اس کے بعد ان(ملزم)لوگوں کو مارا پیٹا گیا گیا،میں مطالبہ کرتا ہوں کہ اسمبلی کی کل کی سی سی ٹی وی فوٹیج ضبط کی جائے ورنہ ثبوت تباہ ہو جائے گا،ثبوت کی حفاظت آپ کی ذمہ داری ہے۔ مشرا نے یہ بھی کہا کہ اس واقعہ کے دوران کسی نے ایک خاتون کے ساتھ بھی بدتمیزی کی۔
کراول نگر کے ممبر اسمبلی مشرا نے کہا کہ میں آپ سے(اسپیکر سے)درخواست کرتا ہوں کہ آپ دو لوگوں کو جیل بھیجنے کے اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کریں۔انہیں سزا دئے جانے سے پہلے ایک بار ان کی سماعت ہونا چاہئے۔دہلی اسمبلی میں کل دو ناظرین کی طرف سے پرچے پھینکے جانے اور وزیر کا استعفی طلب کرتے ہوئے نعرے لگائے جانے پر بھاری ڈرامہ دیکھنے کو ملا تھا۔اس کے بدلے میں ان دو لوگوں کو آپ کے ممبران اسمبلی کی طرف سے مبینہ طور پر مارا پیٹا گیا اور اسپیکر نے انہیں ایک ماہ کے لئے جیل بھیجنے کی سزا سنا دی۔جب ان دو لوگوں کو ناظرین گیلری سے نیچے لایا جا رہا تھا، اس کے بعد آپ کے لکشمی نگر سے رکن اسمبلی نتن تیاگی ایوان سے باہرآئے،پھر دیگر ممبران اسمبلی بھی آگئے۔تیاگی اور آپ کے دیگر ممبر اسمبلی امانت اللہ خان نے مبینہ طور پر ان دونوں کے ساتھ گھر سے باہر مارپیٹ کی۔مشرا نے کل کہا تھا کہ اگر پولیس نہ بلائی جاتی تو یہ ملزم مارے جا سکتے تھے۔